امر بالمعروف و نہی از منکر کے فریضہ میں شیعوں کے نظریہ کو صحیح طور پر بیان کرنے کی ضرورت ہے

IQNA

امر بالمعروف و نہی از منکر کے فریضہ میں شیعوں کے نظریہ کو صحیح طور پر بیان کرنے کی ضرورت ہے

15:24 - January 24, 2022
خبر کا کوڈ: 3511174
حجۃ الاسلام صالحی نے "امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ" کے دورے کے دوران طالبان کی طرف سے امر بالمعروف و نہی از منکر کے غلط طریقے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے شیعہ علماء کونسل کے سربراہ آیت اللہ محمد ہاشم صالحی نے 23 فروری بروز اتوار کو "امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ" کا دورہ کیا۔

انہوں نے "امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ" کا دورہ کرنے کے بعد اس تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام والمسلمین رضوی مہر سے ملاقات میں کہا: افغانستان کے عوام اور شہریوں میں طالبان کی طرف سے امر بالمعروف و نہی از منکر کے غلط طریقے کی وجہ سے امر بالمعروف و نہی از منکر کے فریضہ کے بارے میں غلط تاثر پیدا ہو گیا ہے لہذا ہمیں اس فریضہ میں شیعوں کے صحیح نظریہ کو مکمل طور پر بیان کی ضرورت ہے۔

شیعہ علماء کونسل کے سربراہ نے کہا: "امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ" ان دونوں فرائض کے صحیح شیعہ نقطۂ نظر کو بیان کرنے میں افغانستان کے حوزاتِ علمیہ اور علماء کی مدد کر سکتا ہے۔

امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جناب حجۃ الاسلام والمسلمین رضوی مہر نے بھی اپنے بیانات میں شیعہ علماء کونسل افغانستان کے سربراہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس تحقیقاتی ادارے کی سرگرمیوں پر مبنی رپورٹ پیش کی۔

اس نشست کے آخر میں امر بالمعروف و نہی از منکر انسٹی ٹیوٹ اور شیعہ علماء کونسل افغانستان کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس میں متون کی تیاری، تعلیمی و تربیتی کورسز منعقد کرانے اور طلاب، اساتید اور علماء سمیت حوزہ علمیہ افغانستان کو علمی تعاون فراہم کرنے جیسے مختلف امور شامل تھے۔

نظرات بینندگان
captcha