ایکنا نیوز- خبررساں ادارے اناطولیہ نیوز کے مطابق سوئیڈن کے ایک شدت پسند سیاست داں نے ملک میں مساجد سازی پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے موجود مساجد کو منہدم کرنے کا کہا ہے جب کہ اسی ملک میں حالیہ مہینوں میں قرآن سوزی کے کافی اقدامات ہوچکے ہیں۔
سوئیڈن سیاست داں اور ڈیموکریٹ پارٹی کے سیاست داں جمی آکسن نے کہا ہے کہ مہاجرین کو مسجد سازی کا حق نہ دیا جائے ، وہ گذشتہ روز مشرقی حصے میں ایک تقریب میں خطاب کررہا تھا۔
آکسن جو متحدہ الاینس کی حکومت اور وزیراعظم کا حامی ہے کا کہنا تھا کہ فلسطین کی حمایت میں مظاہرے افسوسناک ہے اور یہ سب مساجد کا کرشمہ ہے اور سوئیڈن کے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں۔
انکا کہنا تھا: ملک میں موجود مساجد کی تخریب سازی کا عمل لانگ ٹرم میں شروع کرنا چاہیے کیونکہ انٹی ڈیموکریٹِ آںتی کنٹری اور یہود مخالف فضا یہاں سے پروان چڑھتی ہے۔
سوئیڈن کے ڈیموکریٹ پارٹی کی جڑیں نازی ازم سے سے ملتی ہیں جو گذشتہ سال کے انتخابات میں دوسری بڑی پارٹی کی حیثت سے سامنے آئی اور اسلام مخالفت اس کی خاص پہچان ہے۔
یہ مطالبات اس حال میں سامنے آئے ہیں کہ سوئیڈن پر اسلامی ممالک اور ادارے شدید اعتراضات کرچکے ہیں کیونکہ یہاں پر شدت پسندوں نے اظھار رائے کی آزادی کے نام پر متعدد بار قرآن سوزی کرچکے ہیں۔/
4184158