ایکنا نیوز- روئٹرز کے مطابق طالبان ترجمان ذبیحالله مجاهد نے کہا ہے کہ توہین قرآن کے بعد مسلم عقیدے کے مطابق افغانستان میں سوئیڈن کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
طالبان نے واضح نہیں کیا کہ ان سرگرمیوں میں کونسی تنظمیں یا ادارے شامل ہیں جنپر پابندی عاید کی گیی ہے تاہم بعض زرایع کے مطابق ان میں کچھ این جی اوز شامل ہوسکتے ہیں جنمیں صحت،تعلیم اور شہری ڈیولپمنٹ کی سرگرمیاں شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایک عراقی نژاد سوئیڈش شہری سلون مومیکا نے اسٹاک ہوم میں قرآن سوزی کی تھی جس کے خلاف دنیا بھر میں بڑے مظاہرے ہوئے تھے۔
عراق نے اس شہری کو عراق کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قرآنی سوزی کے بعد اقوام متحدہ میں اس کے خلاف ایک قرار داد پاس ہونے کی توقع کی جاتی ہے تاکہ ان مسائل کی روک تھام ممکن ہوسکے۔
مذکورہ قرار داد پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے ستاون ممالک کی تائید کے ساتھ پیش کیا ہے جسمیں سوئیڈن میں قرآن سوزی کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے اس انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔/
4154266