یورپ میں حجاب، ممنوعیت اور مقبولیت کی کشمکش میں

IQNA

یورپ میں حجاب، ممنوعیت اور مقبولیت کی کشمکش میں

7:17 - May 01, 2023
خبر کا کوڈ: 3514212
ایکنا تھران: یورپی یونین کی جانب سے حجاب بارے متضاد رائے موجود ہیں کچھ حجاب پر پابندی کو عقیدے کی آزادی کی منافی اور کچھ دیگر اس کو وہاں کی رسم اور قوانین سے متصادم قرار دیتے ہیں۔

ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی دویچه وله کے مطابق بعض ممالک میں برقع پر سخت پابندی عاید ہے تاہم بعض ممالک میں بعض سرکاری مقامات پر حجاب ممنوع ہے۔

مارچ ۲۰۲۲ سروے جوانسانی حقوق کے وکلا گروپ بنام (Open Society Justice) ـ کی جانب سے انجام دیا گیا اس میں کہا گیا ہے کہ ایسی پابندیاں ناین الیون واقعے کے بعد امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اعلان کے بعد عاید کی گئی ہیں۔

اہل قلم کے مطابق یہ عقیدہ کہ مسلمان ایک اندورونی دشمن ہے اور انکے عقاید اور رسم و رواج یورپی اقدار سے کمتر ہے پورے یورپ میں عام ہوچکا ہے۔

ناین الیون واقعے کے بعد فرانس پہلا ملک تھا جس نے سال 2010 میں عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کو ممنوع اعلان کیا اور اسکو ظلم کی علامت قرار دیا۔

 

آینده حجاب در اروپا: دوگانه ممنوعیت و مقبولیت

 

آسٹریا، بلغاریہ، ڈنمارک، اٹلی کے بعض علاقے، ہالینڈ کے عوامی مقامات، اسپین کے بعض علاقوں میں اس کی تقلید میں پابندیوں کا اعلان ہوا اور جرمنی میں بھی اس پر متضاد رائے اب بھی موجود ہیں۔

جولائی ۲۰۲۱، میں یورپی عدالت(ECJ)  نے حکم دیا کہ دفاتر میں حجاب کی نہ ہٹانے کی صورت میں مسلم خواتین اسٹاف کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اکثر یورپی ممالک میں حجاب بارے گوں ناگوں پابندیاں موجود ہیں۔

 

آینده حجاب در اروپا: دوگانه ممنوعیت و مقبولیت

 

مسلم خواتین حقوق بارے سرگرم ایکٹویسٹ امریکی مسلمان خاتون ناظمه خان نے سال ۲۰۱۳ کے یکم فوری کو عالمی حجاب ڈے(WHD)  کو دنیا بھر میں منانے کا اعلان کیا۔/

 

4118996

نظرات بینندگان
captcha