آواز جو ۸۸‌ سال کی عمر میں بھی پرکشش تھی

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 27

آواز جو ۸۸‌ سال کی عمر میں بھی پرکشش تھی

7:24 - February 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3513746
ایکنا تھران- مصری قاری استاد احمد محمد عامر بڑھاپے میں بھی خوبصورتی سے بہترین اور پرکشش آواز کے ساتھ تلاوت کرتے تھے۔

ایکنا نیوز کے مطابق مصری قاری احمد عامر ایک قرآنی گھرانے میں پیدا ہوئے؛ انکے والد ایک زبردست قاری اور انکے دادا حافظ قرآن تھے۔ وہ چار سال کے تھے جب حفظ پر کام شروع کیا اور گیارہ سال کی عمر میں وہ حافظ قرآن بنے۔

مصری قاری احمد عامر سال ۱۳۰۶ کو مصر میں پیدا ہوئے اور ۸۹ سال عمر پائی. وہ تیرہ سال کی عمر میں آسانی سے تلاوت کرتے تھے اور تجوید و قرآت کے احکام سے آشنا تھے وہ شروع میں

استاد عبدالفتاح شعشاعی کی تقلید کرتے تھے۔

ایک اور دلچسپ پوائنٹ یہ ہے کہ مصر کے لوگوں نے  انکو تیرہ سال کی عمر میں استاد کہنا شروع کیا اور آخرت عمر تک وہ اسی لقب سے پکارے جاتے تھے۔

احمد عامر کم عمری میں حفظ قرآن بارے کہتا ہے کہ احکام تجوید کے بعد انہوں نے مختلف قاریوں کو دیکھا ہے۔

ریڈیو مصر سے گفتگو میں احمد عامر کا کہنا تھا کہ وہ سال 1956 میں ریڈیو سے ملحق ہوئے اور بعض کے مطابق 1963 کو ریڈیو مصر میں گیے۔

سال ۱۹۵۶ کو خصوصی کمیٹی کے سامنے وہ پیش ہوا اور ریڈیو مصر میں تلاوت کے فن سے آشنا ہوئے تاہم اس زمانے میں ریڈیو مصر کی عمارت پر بمباری کی وجہ سے سلسلہ رک گیا۔

انہوں نے دوبارہ  ۱۷ نوامبر سال ۱۹۶۳ کو ریڈیو میں تلاوت شروع کیا۔

 

احمد عامر سال ۱۹۵۸ کو پہلی بار بین الاقوامی اسٹیج پر خلیل الحصری اور عبدالحکم کے ساتھ جلو افروز ہوئے اور بعد میں وہ مختلف دیگر ممالک جیسے بحرین، انڈیا، یمن، شام، انڈیا اور ایران وغیرہ کا دورہ کیا بہترین تلاوت یادگار چھوٹے۔

احمد محمد عامر کی بہترین آواز کے مالک تھے جو اب تک ایک بے نظیر قاری شمار ہوتا ہے اور 88 سال کی عمرمیں بھی انکی آواز حیرت انگیز تھی جو انکو مصری قاریوں میں ممتاز بناتی ہے، البتہ انکا الگ سے خاص انداز تھا تاہم وہ خؤد قرآت میں استاد مصفطی اسماعیل کی تقلید کرتے تھے۔/

نظرات بینندگان
captcha