ملی یکجہتی کونسل کا واقعہ پشاور کی شدید مذمت، سخت آپریشن کا مطالبہ

IQNA

ملی یکجہتی کونسل کا واقعہ پشاور کی شدید مذمت، سخت آپریشن کا مطالبہ

8:37 - March 11, 2022
خبر کا کوڈ: 3511475
لیاقت بلوچ کی سربراہی میں ملی یکجہتی کونسل کے وفد کی خانوداہ شہدائے پشاور اور زخمیوں سے ملاقات ، تعزیت اور عیادت کی۔

ایکنا نیوز کے مطابق وفد میں ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید ثاقب اکبر، گلزار احمد نعیمی (جماعت اہل حرم)، سمیع اللہ (تحریک حرمت رسول)، مولانا ہدایت اللہ، عبدالواسع (جماعت اسلامی)، مبشر حسن، سید محمد قاسم (البصیرۃ پاکستان)، مولانا عبید الرحمٰن، ڈاکٹر نور الحکیم جیلانی، سید عبدالمنعم، یاسر فرید اعوان (جمعیت علماء پاکستان)، سید محمد اسماعیل (مجلس وحدت مسلمین)، خالد وقاص (صدر الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا) شامل تھے۔

  ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور نے ہمارے دلوں کو ہلا دیا ہے، یہ صرف ایک مسجد یا اس کے نمازیوں پر نہیں پاکستان، اسلام اور پوری امت کی وحدت پر حملہ ہے۔ مسجد میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ دہشتگردوں کا اسلام، انسانیت اور پاکستانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشتگرد امن اور پاکستان میں استحکام کے دشمن ہیں۔ یہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کی جانوں سے کھیل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، اتنے بڑے سانحے پر حکومت اور سرکاری اداروں کی بے حسی اور غیر انسانی رویہ قابل مذمت ہے۔ پورے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، یہ ہماری سکیورٹی فورسز کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، نیشنل ایکشن پلان پر سختی اور پورے طریقے سے عمل ہوتا تو پاکستان کے بے گناہ لوگ موت کے گھاٹ نہ اترتے۔ حکومت کو دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا شوق چڑھا ہوا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملی یکجہتی کونسل میں شامل دینی جماعتوں کے وفد کے ہمراہ دورہ پشاور کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

 وفد میں ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید ثاقب اکبر، گلزار احمد نعیمی (جماعت اہل حرم)، سمیع اللہ (تحریک حرمت رسول)، مولانا ہدایت اللہ، عبدالواسع (جماعت اسلامی)، مبشر حسن، سید محمد قاسم (البصیرۃ پاکستان)، مولانا عبید الرحمٰن، ڈاکٹر نور الحکیم جیلانی، سید عبدالمنعم، یاسر فرید اعوان (جمعیت علماء پاکستان)، سید محمد اسماعیل (مجلس وحدت مسلمین)، خالد وقاص (صدر الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا) شامل تھے۔ وفد نے سانحہ کوچہ رسالدار پر اخونزادہ مظفر علی سے اظہار تعزیت کیا اور شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا اصل کام انسانیت دشمنوں کی مکمل بیخ کنی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد ہونا چاہیئے۔ حکومت کا صحت کارڈ اور احساس پروگرام بے نقاب ہوچکا ہے۔ اگر حکومت دہشتگردی کا شکار افراد کی صحت کارڈ اور احساس پروگرام کے ذریعے مدد نہیں کرسکتی تو کون ان کے وعدوں اور اعلانات پر عمل کرے گا۔ خیبر پختونخوا میں عدم اعتماد کی کوئی تحریک نہ ہونے کے باوجود زخمیوں کی مدد کو نہ پہنچنا انسانیت کے لئے المیہ ہے۔

 

 لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستانی ملت اور تمام دینی جماعتوں کے اکابرین نے ہمیشہ اتحاد سے دشمن کی اس سازش کو ناکام بنایا ہے، سنی اور شیعہ رسول اللہﷺ کی امت ہیں، ان کے اتحاد پر دشمن کا کوئی وار کارگر نہیں ہوگا۔ متحد رہے تو اسلام دشمن قوتیں ناکام ہوں گی۔ الخدمت فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کو بہترین خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شہداء کے خاندانوں اور زخمیوں کے لئے اعلانات کرے، تمام خاندانوں سے معافی مانگے اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرے۔ ملی یکجہتی کونسل تمام مظلوم خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ پاکستان میں افراتفری کی وجہ اللہ کے دین اور عدل و انصاف کے نظام کا غالب نہ ہونا اور قانون کی بالا دستی کا نہ ہونا ہے۔ ملک میں کرپشن، دہشت گردوں اور مافیاز کو کھلی چھٹی ہے جبکہ عام آدمی کی جان، مال اور عزت محفوظ نہیں۔ نظام مصطفیٰ کا غلبہ ہی پاکستان کی سلامتی اور بقا کا ضامن ہے۔

نظرات بینندگان
captcha