ایک معروف فلاسفر مسلمان کی تفسیر

IQNA

تفسیر اور مفسر کا تعارف / 15

ایک معروف فلاسفر مسلمان کی تفسیر

7:47 - January 25, 2023
خبر کا کوڈ: 3513667
تفسیر «تفسیر القرآن الکریم» ملا صدرا کی تفسیر ہے جو حکمت متعالیه کے بانی سمجھا جاتا ہے، انکی تفسیر ایک فلسفی اور عرفانی تفسیر ہے جو عربی میں لکھی گیی ہے۔

ایکنا نیوز- صدرالدین محمد بن ابراهیم شیرازی (۹۸۰ – ۱۰۴۵ هـ.قمری) (۱۶۴۰ تا ۱۵۷۱ عیسوی)  جو ملاصدرا‌ اور صدرالمتالهین‌ کے نام سے جانا جاتا ہے ایک معروف حکیم، عارف اور شیعہ ایرانی فلاسفر گزرے ہیں اور فلسفہ کی دنیا میں «حکمت متعالیه» کے عنوان سے ایک خاص اپروچ کا بانی سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے زندگی ایرانی شہروں شیراز، قزوین، اصفهان اور قم میں گزاری ہے۔

انہوں نے اپنے فلسفے کے نظام کو کتاب «الاسفار الاربعه»(چارگانہ سفر) میں بیان کیا ہے. ملاصدرا کو مختلف علوم میں عبور حاصل تھا تاہم زیادہ توجہ وہ فلسفہ پر دیتے تھے. انکی اہم کتابوں میں «تفسیر قرآن» اور «شرح اصول کافی» نمایاں ہیں.

 

ملاصدرا کی تفسیر کا روش

صدرالمتالهین نے اپنے دور کی تفاسیر کا جایزہ لیتے ہویے چار انداز تفسیر یا روش تفسیر پیش کیا۔

اسکو «روش راسخون فی العلم» کا نام دیتا ہے جو فھم قرآن کے لیے روش انبیاء و ائمه معصومین رہا ہے۔ یہ ان ہستیوں کا روش ہے جنکو حقیقت قرآن، معنوی اور روحانی نکات اور عرفانی باریکیوں کو نکالنے کے لیے خدا نے ان افراد پر وحی کی ہے۔

 

صدرالمتالهین جو خود اسی قبیلے کا لگتا ہے انکی نظر میں یہ لوگ حقیقی عرفاء اور صوفیا ہیں۔

صدرالمتالهین نے اس روش کو درست انداز میں پیغام وحی کو سمجھنے کا انداز بتایا ہے جوفقط  صرف و نحو عربی سے بیان کرنا ممکن نہیں۔

صدرالمتالهین کا روش ایک خاص لطف الھی ہے جو صرف چراغ نبوت و ولایت کی روشنی سے اخذ کرنا ممکن ہے اور باطنی طھارت اور عرفان سے معانی قرآن درک کیا جاتا ہے۔

 

صدرا کی تفسیر کی خصوصیات

صدرالمتالهین اپنی تفسیر کو لغوی معانی سے شروع کرتا ہے اور ایک خاص فہرست کے ساتھ تفسیر پیش کرتا ہے اور مختلف اور متضاد تفاسیر کا موازنہ کرکے مہارت سے ان میں نکات کو پیش کرتے ہیں۔

وہ زیادہ قرآت کوفی و بصری پر توجہ دیتا ہے۔

صدرالمتالهین قرآن کو قرآن سے تفسیر کرتا ہے اور اپنی تفسیر میں دیگر متکلموں، فلاسفروں اور مفسروں کی آرا کو بھی پیش کرتا ہے چاہے وہ اسکا مخالف ہی کیوں نہ ہو۔

 

صدرالمتالهین کی تفسیر میں جو چیز پڑھنے والے کی نظر کو متوجہ کرتی ہے وہ انکی باریک فلسفی نکتہ نظر ہے جس کو وہ کہتا ہے کہ رب کی خاص عنایت اور الھام سے ان پر واضح ہوا ہے۔

 

ملاصدرا کی تفسیر میں سوروں کی ترتیب و تنظیم ایک جلد میں شیخ احمد شیرازی کی کوشش سے

«تفسیر ملاصدرا» کے عنوان سے شایع ہوچکی ہے. یہ رسالے سات جلد میں «التفسیر الکبیر» اور «تفسیر القرآن الکریم» کے نام سے چھپ چکی ہے. ملاصدرا کی بعض تفسیر فارسی میں ترجمہ ہوچکی ہے. ان میں سورہ  واقعه، جمعه، طارق، اعلى، زلزال و نور محمد خواجوى کی کوشش سے چار جلدوں میں شایع ہوچکی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha